News

6/recent/ticker-posts
Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.

Visit their website at: https://dusp.org/

Thank you,

آئی ایم ایف اور پاکستان کی معیشت

اسٹاف سطح پر 6 ہفتے کی طویل گفت و شنید کے بعد 6 ارب ڈالر کے مجموعی قرضے میں سے ایک ارب 6 کروڑ ڈالر کی ایک قسط جاری کرنے کے معاملہ پر پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدے پر اتفاق رائے ہو گیا ہے جس کی حتمی منظوری اگلے سال جنوری میں عالمی مالیاتی ادارے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز سے حاصل کی جائے گی۔ معاہدے کی شرائط بڑی سخت ہیں۔ حکومت کے لیے یہ اس لحاظ سے اطمینان بخش ہے کہ نئی قسط وصول کرنے کے بعد ملک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام آئے گا اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر کسی قدر مستحکم ہو گی، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں کمی ہو گی اور معاشی شرح نمو میں اس سال 5 فیصد اور اگلے سال 6 فیصد بڑھوتری کے امکانات پیدا ہوں گے لیکن عوام کے لیے یہ معاہدہ مزید مہنگائی اور نئی مالی پریشانیاں اپنے ساتھ لایا ہے۔ 

مشیر خزانہ شوکت ترین، وزیر توانائی حماد اظہر اور ایف بی آر کے چیئرمین ڈاکٹر اشفاق نے ایک پریس کانفرنس میں معاہدے کے خدوخال بیان کئے اور بجلی کے نرخوں اور پیٹرول لیوی میں اضافے کے علاوہ مقامی ترقیاتی منصوبوں کے لیے مخصوص دوکھرب روپے کم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ انہوں نے بتایا کہ بجلی کے نرخ بتدریج بڑھائے جائیں گے۔ اسی طرح پیٹرولیم لیوی میں 4 روپے فی لیٹرماہانہ اورمجموعی طور پر 30 روپے کا اضافہ کیا جائے گا۔ مختلف کیٹگریز کے لیے 350 ارب روپے کا ٹیکس استثناء بھی ختم کر دیا گیا ہے تاہم زراعت، کھادوں، اشیائے خوردنی اور ادویات کے حوالے سے آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود ٹیرف میں اضافے کو روکا ہے۔ جبکہ انکم ٹیکس، پراویڈنٹ فنڈ اور پرسنل انکم ٹیکس کے سلیب کو بھی بڑھنے نہیں دیا۔ 

یہ بھی بتایا گیا کہ توانائی کے شعبے میں چند ماہ بعد ٹیرف کو ’’معقول‘‘ بنایا جائے گا لیکن اس کی شرح کم ہو گی۔ صنعتوں کے لیے ٹیرف میں کوئی کمی بیشی نہیں ہو گی۔ آئی ایم ایف کے قرضے کی نئی قسط بھی تب ملے گی جب پاکستان معاہدے کی شرائط پوری کرنے کے لیے اقدامات کرے گا۔ پاکستان آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر سے کچھ زائد رقم پہلے ہی وصول کر چکا ہے۔ مشیر خزانہ نے بتایا کہ پاکستان معاشی بڑھوتری کی طرف بڑھ رہا ہے۔ رواں سال کے پہلے چار ماہ میں معاشی شرح نمو بڑھتی دیکھی گئی۔ آئی ایم ایف نے پاکستان کے مالیاتی نظم وضبط کی تعریف بھی کی ہے لیکن ساتھ ہی ٹیکس نظام کو سادہ بنانے اور کاروباری آسانیوں کے لیے بھی کہا ہے۔ 

بجلی کے نرخ اور پیٹرول لیوی بڑھانے سے ملک میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔ غریب اور متوسط طبقہ پہلے ہی گرانی کی چکی میں پس رہا ہے۔ اب اس کے اثرات بالائی طبقے پر بھی پڑیں گے۔ توانائی کے نرخوں میں اضافہ ایسے وقت میں کیا جارہا ہے جب عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں سات ہفتے میں کم ترین سطح پر آچکی ہیں ملک گیس کے بحران کا بھی شکار ہے گیس کی قیمتیں ڈیڑھ گنا سے بھی زیادہ ہو چکی ہیں۔ نیپرا نے بجلی کے نرخوں میں پونے پانچ روپے فی یونٹ بڑھانے کی تجویز دی ہے۔ اس کی منظوری سے صارفین پر 61 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا۔ حکومت مہنگائی کو عالمی مہنگائی کا نتیجہ قرار دیتی رہی ہے جبکہ عالمی مہنگائی کی شرح 3 فیصد کے قریب اور پاکستان میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد سے بھی زائد ہے۔ بین الاقوامی ریٹنگ کے مطابق پاکستان دنیا کا چوتھا سب سے مہنگا ملک بن چکا ہے۔

ترقیاتی منصوبوں کے لیے مختص رقم میں کٹوتی سے ترقی کا عمل متاثر ہو گا۔ ایسی صورتحال میں حکومت کو آئی ایم ایف اور دوسرے ذرائع سے ملنے والے قرضوں اور دوسرے معاشی اقدامات کو عوام پر پڑنے والے بوجھ کے تناظر میں دیکھنا چاہیئے اور غریب اور متوسط طبقوں کو ریلیف دینے کے لیے سبسڈی کے علاوہ بھی اقدامات کرنے چاہئیں۔

 بشکریہ روزنامہ جنگ

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments