News

6/recent/ticker-posts
Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.

Visit their website at: https://dusp.org/

Thank you,

عمرہ اور زیارت کی نئی پالیسیاں

دو سال سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے ۔ پوری دنیا پر کورونا کا عذاب مسلط ہے اور پوری دنیا اقتصادی طور پر تباہ ہو چکی ہے۔ ترقی یافتہ مما لک تو عوام کا کچھ نہ کچھ مداوا بھی کر رہے ہیں مگر ترقی پذیر ممالک خصوصی طور پر مسلمان ممالک اپنے عوام کیلئے کچھ کرنے کے بجائے اُن پر طرح طرح کا بوجھ ڈال رہے ہیں۔ ایک ارب سے بھی زائد دنیا بھر کے مسلمان خدا اور رسول کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے حج اور عمرہ کی سعادت حاصل کرتے تھے۔ ہر سال کئی کروڑ مسلمان عمرہ کی سعادت کیلئے پوری دنیا سے سفر کر کے حجاز مقدس یعنی مکہ اور مدینہ کی زیارت کر کے دل کو فرحت بخشتے تھے اور تقریباً 25، تیس لاکھ مسلمان ہر سال حج کا مقدس فریضہ ا دا کرتے تھے۔ مگر جب سے کورونا نے زور پکڑا تو لامحالہ سعودی عرب کی حکومت کو اس مہلک وبا سے بچنے کیلئے اپنے شہری اور زائرین کی فلاح و بہبود کیلئے اقدامات کرنے پڑے سب سے پہلے تو عمرہ پر پابندی لگانی پڑی، پھر مکمل لاک ڈائون کئے گئے الغرض حالات اور واقعات کے تحت اقدامات پر اقدامات ہوتے گئے۔ 

جس سے سعودی عرب کی بھی اقتصادی مشکلات میں اضافہ ہوتا گیا ادھر تیل کی کھپت کم ہوتی گئی دام بھی گھٹتے گھٹتے آدھے سے بھی کم ہو گئے لہٰذا سعودی حکومت کو نئے ٹیکس لگانے پڑے 5 فیصد VAT سے 15 فیصد VAT کر دی گئی۔ اسی طرح عمرہ اور حج زیارت پر بھی ٹیکس لگانا پڑا غیر ملکی ملازمین کی فیملیوں پر کئی کئی گنا ٹیکس بڑھانا پڑا یہ تو معیشت کی ضرورت تھی۔ مگر عمرہ پر مسلسل پابندیوں سے عام شہری بھی متاثرہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔ ایک ایک کر کے تمام کاروبار ختم ہوتے گئے، ہوٹلوں سے لے کر کھانے پینے کے ریسٹورنٹس ایک ایک کر کے بند ہوتے گئے، عوام کو کھانےکے لالے پڑ گئے، لاکھوں غیر ملکی ملازمین بھی بے روز گار ہو کر اپنے اپنے ملکوں کو لوٹا دئیے گئے۔ تقریبا ایک سال کی پابندی نے سعودی عوام کو جھنجھوڑ ڈالا تو حکومت کو آہستہ آہستہ اپنے شہریوں کو دوبارہ عمرہ کی پابندیوں سے آزاد کرنا پڑا البتہ کورونا کے ڈر سے پہلی بار اَس سال حج مکمل طور پر معطل کرنا پڑا۔ 

اس وبا کو روکنے کیلئے آخری کوشش بھی کر کے دیکھ لی مگر ایک طرح مذہبی تقریباًت پر مکمل پابندیاں تو دوسری طرف سینما کا کلچر اجاگر کرا کے ناچ گانوں کی محفل کے آزادانہ رواج کو فروغ دیا گیا۔ خصوصا بھارت سے فلمی افراد اور مغربی ممالک سے ڈانسرز طائفے بلا کر Concert کروائے گئے۔ جس میں بیک وقت لاکھوں افراد نے شرکت کی ۔ 2 سال کے اتار چڑھائو کے بعد فوری طور پر عمرے کی اجازت دی گئی تو راقم نے بھی عمرے کی سعادت حاصل کرنے کیلئے ویزہ اپلائی کیا، پاکستانیوں پر ویزہ حاصل کرنے کیلئے عمومی شرائط 2 ویکسین سر ٹیفکیٹس امریکن، یورپی یا بھارت کی ضروری شرائط کے ساتھ 72 گھنٹے کا PCR سرٹیفکیٹس کے علاوہ 5 دن کی کورنٹائن کی اضافی شرط بھارت کے ساتھ مشروط کر دی گئی، حالانکہ بھارت میں تو کورونا نے امریکہ کے بعد سب سے زیادہ تباہی پھیلائی تھی، مگر بھارت سے جوڑ کر بھارت کو خوش اور خاموش کرا دیا گیا۔ البتہ جو پاکستانی سعودی عرب آنے سے قبل 14 دن باہر گزار کر آئیں گے وہ کورنٹائن کی شرائط سے مستثنیٰ ہوںگے۔ 

اب جب سعودیہ میں داخل ہوں گے تو ویکسین سر ٹیفکیٹس کو چیک کرنے کیلئے ایک APP بھرنی پڑے گی۔ اُس کو عربی میں توکلنا فارم کہتے ہیں۔ اگر وہ گرین یا اورنج ہو گا تب کورنٹائن کر نا پڑے گا۔ IT جاننے والے کی مدد کے بغیر یہ فارم نہیں بھرا جاسکتا پھر ہر موقع کی زیارت یعنی عمرہ، زیارت حرم ، زیارت ریاض الجنہ و غیرہ کا اجازت نامہ (EATMAMA) بھرنا پڑتا ہے۔ وہ اس توکلنا فارم سے بھی زیادہ مشکل ہے اور عام آدمی کے بس کی بات نہیں ہے۔ میری وزارت صحت اور وزارت فارن افیئر سے گزارش ہے کہ وہ حکومت سعودیہ سے خصوصی طور پر درخواست کریں۔ کرونٹائن اور ان دونوں APP سے مستثنیٰ کی درخواست کریں۔ ویکسی نیشن سر ٹیفکیٹس کا ریکارڈ تمام ممالک نے اپنی اپنی ویب پر ڈال رکھا ہے، سرٹیفکیٹس کافی ہیں پھر PCR  تو اس سے بھی زیادہ مستند شہادت ہے کہ بندے کو کووڈ نہیں ہے۔ یہ APP پوری دنیا میں کہیں بھی رائج نہیں ہے۔

خصوصی طور اسلامی زیارت کیلئے یہ APP اضافی مشکلات اورغیر ضروری ہے، خصوصاََ اللہ کے گھر میں آنا جا نا ایک مسئلہ بنا دیا گیا ہے اس کو ختم کرنا چاہئے۔ ایک تو جو لوگ واپس آکر عمرہ کرنا چاہتے ہیں تو ہر دفعہ توکلنا فارم گیٹ پر دکھانا پڑتا ہے اور ہر نماز کے وقت موبائل ساتھ لے جانا پڑتا ہے اور دکھائے بغیر اندر نہیں جا سکتے۔ اسی طرح مسجد نبوی میں خصوصی زیارت اور حضور کا سلام ، ریاض الجنہ میں جانے کیلئے اجازت نامہ ہر دفعہ لینا پڑتا ہے۔ اس کے بعد فاصلہ اتنا طویل کر دیا گیا ہے کہ مسجد نبوی میں داخل ہونے سے سلام پڑھنے تک تقریباً 5 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرنا پڑتا ہے۔ یہ فاصلہ طے کرنا ہر بوڑھے اور ضعیف افراد کیلئے بہت مشکل ہے۔ اب مکہ میں عمرہ کے لئے (EATMAMA) میں آپ کو اجازت نامہ لینا پڑے گا وہ بھی 10 دن میں صرف ایک مرتبہ، باقی آپ صرف طواف کر سکتے ہیں وہ بھی ہر دفعہ اجازت لینی پڑے گی اور اہتماما اور توکلنا فارم بھی گیٹ پر دکھانا پڑے گا یہ تمام مشکلات کیوں پیدا کی گئی ہیں اس کی وجہ سمجھ میں نہیں آتی۔ میری حکومت سے درخواست ہے کہ سعودی حکومت سے بوڑھے افراد کی (Exemption) لیں۔

خلیل احمد نینی تا ل والا

بشکریہ روزنامہ جنگ

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments