News

6/recent/ticker-posts
Visit Dar-us-Salam.com Islamic Bookstore Dar-us-Salam sells very Authentic high quality Islamic books, CDs, DVDs, digital Qurans, software, children books & toys, gifts, Islamic clothing and many other products.

Visit their website at: https://dusp.org/

Thank you,

روس، یوکرین کی جنگ

پاکستان کی 77 سالہ تاریخ گواہ ہے کہ ہمارے جس حکمران نے امریکہ سے ٹکر لی یا اُ س کو ناراض کیا وہ یا تو جان سے ہاتھ دھو بیٹھا یا اقتدار سے محروم ہوا، اس فہرست میں سب سے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان کا نام آتا ہے جنہوں نے امریکہ سے اختلاف کیا، ان کی شہادت سے آگ ٹھنڈی ہوئی۔ پھر جنرل ایوب خان نے فرینڈز ناٹ ماسٹرز نام کی کتاب لکھوائی، جلد ہی ان کو اقتدار سے سبک دوش کروا دیا گیا، پھر یحییٰ خان کے ہاتھوں ملک دولخت کروایا، روزِ اول سے یہ اسلامی ریاست عالمی طاقتوں کوبرداشت نہیں تھی۔ امریکہ ظاہراََ پاکستان کو امداد دیتا رہا اور اس پر کڑی نظر بھی رکھتا رہا۔ خاص طور پر جب ہم نے خفیہ ذرائع سے اپنی ایٹمی توانائی حاصل کی جو اس وقت تک بھارت سمیت تمام مغربی ممالک اپنے اپنے ملک کی حفاظت کے لیے حاصل کر چکے تھے، اس میں امریکہ کے سب سے بڑے حریف روس اور چائنا بھی شامل تھے، ان پر کوئی اعتراض تک نہیں کیا گیا مگر پاکستان پر پابندیاں بھی لگائی گئیں جو آج تک جاری ہیں۔ 

اِس حقیقت کے باوجود کہ سابق صدر پرویز مشرف اور جنرل ضیا ء الحق نے افغان جنگ میں پہلے روس کو افغا نستان سے نکالنے میں بھر پور ساتھ دیا پھر طالبان حکومت کا خاتمہ بھی امریکہ کے ہاتھوں ہوا جس میں آخری دم تک پاکستان اس کی جنگ خواہ مخواہ لڑتا رہا، یہاں تک کہ خود طالبان نے 20 سال جدوجہد کر کے امریکہ کو افغانستان سے باہر نکالا جس کے بدلے میں امریکہ نے افغانستان کے فنڈز منجمد کر رکھے ہیں۔ اور اب افغان طالبان اپنےعوام کو کھانے پینے کی اشیا ء فراہم کرنے سے بھی قاصر ہیں۔ البتہ پاکستان نے افغان بھائیوں کی امداد بحال رکھی جو امریکہ کو پسند نہیں ہے۔ اتفاق سے موجودہ وزیر اعظم عمران خان کا دورہ روس جو پہلے ہی سے طے شدہ تھا جس دن وہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملنے پہنچے تو ہفتے بھر پہلے سے روس اور یوکرین تنازعہ میں کشیدگی میں یک لخت اضافہ ہوا۔ اور روس نے یوکرین سے جنگ شروع کر دی جبکہ سرحد پر دونوں ملکوں کی فوجیں کئی ہفتوں سے جمع تھیں مگر روس دنیا کو یہی کہہ رہا تھا کہ ہم جنگ نہیں کریں گے۔

اس کے برعکس امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک ماہ قبل دنیا کو خبر دار کر دیا تھا کہ روس یوکرین پر حملے کی پوری تیاری کر چکا ہے اور وہ سمجھ چکے ہیں کہ یہ حملہ نا گزیر ہے اور ہر صورت میں روس حملہ کر کے رہے گا جس کی تا ئید میں جرمنی، فرانس پیش پیش تھے اور نیٹو نے بھی تائید کرتے ہوئے کہا کہ تمام طاقتیں روس کے خلاف کارروائی کریں گی۔ امریکہ نے تو یہاں تک کہہ دیا تھا کہ اگر یوکرین پر حملہ ہوا تو امریکہ خاموش نہیں بیٹھے گا اور یوکرین کی سلامتی کو آنچ نہیں آنے دی جائے گی۔ جس طرح 1971 میں اسی امریکہ نے پاکستان کو چھٹے بحری بیڑے سے آگاہ کر دیا تھا کہ اگر بھارت نے پاکستان پر جنگ مسلط کی تو امریکہ اپنے چھٹے بحری بیڑے سے پاکستان کی مدد کرے گا مگر آج تک اس چھٹے بحری بیڑے کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا کہ وہ کہاں ہے اور یوکرین کے ساتھ بھی وہی ہوا۔ یوکرینی فوج اور عوام امریکہ کی یقین دہانیوں پر اعتبار کر بیٹھے اور جب روسی فوجیں چاروں طرف سے یوکرین میں داخل ہوئیں تو صرف زبانی جمع خرچ کر کے یوکرین کو مطمئن کر دیا گیا۔ 

آٹھ دن گزر چکے ہیں ایک طیارہ یا ایک فوجی یوکرین میں روس کے خلاف استعمال نہیں ہوا کیونکہ روس نے کھلی دھمکی دی تھی کہ اگر کسی نے یو کرین اور روس کے درمیان جاری جنگ میں مداخلت کی تو پوری دنیا اس کی لپیٹ میں آجائے گی۔لہٰذا صرف لفظی جنگ جاری ہے، چند قراردادیں یو این او میں اور Sanctions تک معاملہ محدود ہے۔ ہمارے وزیر اعظم نے نہایت باریک بینی سے امریکہ کو یہ کہہ کر خاموش کر دیا ہے کہ ہم امریکہ کی جنگ میں شامل نہیں ہو سکتے۔ البتہ امن و امان کے حالات میں اس کے ساتھ ہیں جس سے امریکہ بھڑک اٹھا ہے خاص طور پر جب چین اور بھارت کی طرح پاکستان بھی یو این کی قرار داد میں شامل نہیں ہوا تو امریکہ بہت ناراض ہو گیا اور پہلے سے پاکستان کی اپوزیشن پارٹیاں جو عمران خان کے خلاف 3 ماہ سے مورچہ لگائے ہوئے تھیں، تحریک عدم اعتماد کی قرار داد پیش کرنے میں متحرک ہو گئیں اور بقول فواد چوہدری یہ گیدڑ بھبکیاں ہم ایک سال سے سن رہے ہیں۔ اپوزیشن اگر متحد ہوتی تو بھی اُس کے پاس پورے اعداد و شمار نہیں ہیں جبکہ اپوزیشن والے پی ٹی آئی کے 24 باغی اراکین کی طرف اشارہ کر کے اپنے اعداد پی ٹی آئی سے بھی زیادہ بتا رہے ہیں۔ 

یہ دعوے پی ڈی ایم والے پہلے بھی کرتے رہے ہیں مگرہمیشہ ناکام ہی ہوئے۔ قارئین قدرت کا انصاف دیکھیں عراق جنگ میں نیٹو کی فوج میں یہ یوکرینی فوجی مسلمانوں کے خلاف جنگ میں بڑھ چڑھ کر امریکی فوجیوں کے ساتھ ہزاروں مظلوم مردوں، عورتوں اور بچوں کے قتل عام میں شریک تھے اور فخر سے بتاتے تھے کہ ہم نے اتنے عراقی قتل کئے، عورتوں کی بے حرمتی میں بھی شریک تھے۔ آج ان کے شہر کیف میں روس کی زبردست بمباری سے عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔ 3 بڑے شہروں سے مرد، عورتیں اور بچے لاکھوں کی تعداد میں نقل مکانی کر کے خندقوں میں بے یار و مدد گار پڑے ہیں اور کوئی ان کو اس تباہی سے نہیں بچارہا۔ 10 سال پہلے یہ یو کرینی سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ روس چند ہی روز میں یوکرین کو تباہ کر دے گا۔

خلیل احمد نینی تا ل والا 

بشکریہ روزنامہ جنگ

Visit Dar-us-Salam Publications
For Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.

Post a Comment

0 Comments