پاکستان کو اگلے ماہ کے اختتام تک تین ارب ڈالر کے غیرملکی قرضوں کی اقساط ادا کرنی ہیں جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر گر کر 10.5 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔ اس صورتِ حال سے نمٹنے کے لیے چند روز قبل حکومت کو درآمدات پر حتیٰ الوسع پابندی لگانا پڑی۔ معیشت دانوں کے مطابق پاکستان کو جون کے مہینے تک 9 سے 12 ارب ڈالر کے زرمبادلہ کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف اپنا منصب سنبھالنے کے بعد سعودی عرب سے 8 ارب ڈالر کی امداد کا جو پیکیج لیکر آئے ہیں، اس میں تیل کی مالیاتی سہولت کو دوگنا کرنا، ڈپازٹس کے ذریعے اضافی فنڈنگ اور 4.2 ارب ڈالر کے تعاون کی مدت میں توسیع شامل ہے۔ اس حوالے سے تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سعودی وزیر خزانہ محمد الجد عان نے ایک اجلاس کے دوران پاکستان کو دی گئی تین ارب ڈالر کی سہولت میں توسیع دیے جانے کے حوالے سے جلد اچھی خبر ملنے کا عندیہ دیا ہے جس سے ملک کے قومی ذخائر کو محفوظ بنانے میں مدد ملے گی۔
سعودی عرب کی طرف سے پاکستان کو قرضوں میں مؤخر ادائیگی کی سہولت پہلی بار نہیں دی جارہی، 1998 میں جب ایٹمی دھماکے کرنے پر امریکہ نے اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں اور پاکستان شدید مالی بحران کا شکار ہو گیا تھا اس صورتحال میں سعودی عرب نے تین ارب ڈالر کا تیل ادھار دینا شروع کیا تھا۔ 2014 میں غیر ملکی ادائیگیوں کے توازن کے لئے ڈیڑھ ارب ڈالر پاکستان کو نقد دیے تھے جنھیں زرمبادلہ کے ذخائر بہتر بنانے میں استعمال کیا گیا تھا نیز 2018 کے اواخر میں تین سال تک مؤخر ادائیگیوں پر تقریباً 9 ارب ڈالر مالیت کا تیل فراہم کرنے کا معاہدہ بھی طے پایا تھا۔ مشکل وقتوں ہی میں مخلص دوستوں کی پہچان ہوتی ہے اور پاک سعودی تعلقات کی پون صدی پر محیط تاریخ اس حقیقت کامنہ بولتا ثبوت ہے کہ سعودی عرب پاکستان کے ایسے ہمدرد، معتبر اور قابل اعتماد دوستوں میں سرفہرست ہے۔
بشکریہ روزنامہ جنگ
Visit Dar-us-Salam PublicationsFor Authentic Islamic books, Quran, Hadith, audio/mp3 CDs, DVDs, software, educational toys, clothes, gifts & more... all at low prices and great service.
0 Comments